محمد خان بھٹی کیخلاف رشوت کے کوئی ثبوت نہیں، وکیل،جسمانی ریمانڈ کی درخواست بھی مسترد
لاہورکی مقامی عدالت نے وزیراعلیٰ کے سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی کیخلاف رشوت لینے کا الزام کا مقدمے ڈسچارج کردیا۔
اینٹی کرپشن نے محمد خان بھٹی کو جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک کی عدالت میں پیش کیا اور ان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
سابق پرنسپل سیکرٹری کے وکیل رانا انتظار نے جسمانی ریمانڈ کی مخالف کی اور نشاندہی کی کہ محمد خان بھٹی کیخلاف رشوت کے کوئی ثبوت نہیں ہیں، اوراینٹی کرپشن کے پاس محمد خان بھٹی کے بینک اکائونٹس سے متعلق بھی تفصیلات نہیں ہیں۔
عدالت نے کارروائی کے بعد جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مقدمہ خارج کر دیا۔
یاد رہے کہ 22 مارچ کواینٹی کرپشن کی خصوصی عدالت لاہورنے 80 کروڑ روپے کی کرپشن کے کیس میں محمد خان بھٹی کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 50 پچاس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی تھی۔
واضح رہے کہ 2 مارچ کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے دست راست محمد خان بھٹی کو کوئٹہ پولیس نے گرفتارکیا تھا۔محمد خان بھٹی نے دفعہ 164 کے تحت دیئے گئے اقبالی بیان میں پرویزالہٰی اورمونس الہٰی کی کرپشن کہانی کھول دی تھی۔