لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو فوری طور پر پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما کو تھوڑی دیر میں اسلام آباد کی عدالت میں پیش کردیا جائے گا۔
لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
دوران سماعت آئی جی پنجاب نے عدالت کے روبرو فواد چوہدری سے گرفتاری سے متعلق واٹس ایپ ایکارڈ جمع کرادیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے فاضل جج جسٹس طارق سلیم شیخ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کررہے ہیں۔
معاملے کا پس منظر
بدھ کی علی الصبح فواد چوہدری کو لاہور میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا، جس کے بعد ماتحت عدالت سے ان کا راہداری ریمانڈ لے لیا گیا۔
بدھ کے روز لاہور ہائی کورٹ میں فواد چوہدری کے کزن نبیل شہزاد کی جانب سے درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری میں قانونی طریقہ کار نہیں اپنایا گیا۔ خلاف قانون گرفتاری پر عدالت فوری طور پر ان کی رہائی کے احکامات جاری کرے۔
عدالت نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے آج ہی سماعت کے لیے مقرر کردی، اس کے ساتھ ہی عدالت نے فواد چوہدری کو دن ڈیڑھ بجے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
مقررہ وقت پر کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ پولیس فواد چوہدری کو لے کر اسلام آباد روانہ ہوچکی ہے۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ مجھےاپنے حکم پر عمل کروانا آتا ہے، فود چوہدری جہاں بھی ہیں انہیں فوری عدالت میں پیش کیا جائے، عدالت نے کیس کی سماعت سہہ پہر 3 بجت تک ملتوی کردی۔